کراچی (اسٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ کے چیف جسٹس گلزار احمدکی سربراہی تین رکنی بنچ نے کراچی تجاوزارت کیس کا عبوری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کو ریاست کی فوری توجہ کی اشد ضرورت ہےجہاں ٹرانسپورٹ کا نظام تک نہیں ہے اور ٹرانسپورٹ کے بغیر نہ تعلیم حاصل کی جا سکتی ہے نہ کاروبار میں ترقی حاصل کی جاسکتی اور نہ ہی معیار زندگی فراہم کیا جاسکتا ہے۔ سپریم کورٹ نے مزید حکم نامہ میں قرار دیا ہےکہ آرٹیکل 3 شہریوں کو انسانی حقوق اور بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کی ضمانت دیتا ہے لیکن شہر کراچی میں لوگ موٹر سائیکل پر پوری فیملی کو جان خطرے میں ڈال کر سفر کرنے پر مجبور ہیں، کیماڑی تا لانڈھی ریلوے کی زمین پر قبضے ہیں، شادی ہالز،پٹرول پمپس اوردفاتر قائم ہیں سارے ادارے تعاون کریں اور زمین سے قبضے ختم کرائیں۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے حکم نامہ میں تحریرکیاہےکہ کیماڑی تا لانڈھی ریلوے لائن کے دونوں جانب قبضے کئے گئے اور ریلوے کی زمین پرشادی ہالز، دفاتر، پیٹرول پمپس بنائے گئے، ریلوے قوانین ریلوے کی زمین پر ہاؤسنگ سوسائٹیز بنانے کی اجازت نہیں دیتے۔چیف جسٹس گلزار احمدنے حکم دیاہےکہ ریلوے کی زمین پر ہر قسم کی تجاوزات کا خاتمہ یقینی بنایا جائے، ریلوے کی اراضی پر پیٹرول پمپس ہوں، دفاتر یا ہاؤسنگ سوسائٹیز سب ختم کرکے ریلوے کی زمین واگزار کرائی جائے۔ جمہوریت کا مطلب آزادی، مساوات، برداشت اور سماجی انصاف کا نام ہے صاف پانی اور سول انفرا اسٹرکچر شہریوں کا بنیادی حق ہے اور شہریوں کا منزل تک سفر محفوظ بنانا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ تجاوزات کا خاتمہ کرنے کیلئے تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے ریلوے سے تعاون کریں۔
Publish in Jang 28 February 2020